سولہ جون ۲۰۲۳ جنیوا میں آئی یو ایف کانگریس نے امن اور جوہری تخفیف اسلحہ سے متعلق تاریخی قرارداد نمبر 23 کو اپنایا۔ قرارداد فوڈ رینگو، یو اے زینسن، سروس ٹورازم رینگو اور نوہ ڈین روہ نے پیش کی تھی۔
فوڈ رینگو کے صدر برادر توشیوکی ایتو نے مندرجہ ذیل تقریر کے ساتھ قرارداد پیش کی، جس میں جاپان کے خلاف جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے تجربے کی ہولناکیوں کو بیان کیا گیا اور ہیروشیما اور ناگاساکی کے سانحات کو دوبارہ رونما ہونے سے روکنے کے لیے جوہری اسلحہ کے خاتمے پر زور دیا۔
ہمارا مطالبہ امن اور جوہری اسلحہ کا خاتمے
میں اس قرارداد کے حق میں اپنی رائے کا اظہار کرنا چاہوں گا۔
آج سے ۷۸ سال قبل ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹم بم گرائے گئے تھے جس میں ہیروشیما میں تقریباً 140,000 اور ناگاساکی میں 74,000 افراد کی قیمتی جانیں گئیں۔
جب ایٹم بم پھٹا تو تیز حرارت پیدا ہوئی اور اس سے “مشروم کلاؤڈ” پیدا ہوا۔ اس وقت ہونے والی بارش کو “کالی بارش” کہتے ہیں۔ یہ انتہائی تابکار “کالی بارش” تابکاری کے ثانوی تجربے کا باعث بنی جسکے بایث، بالوں کا گرنا اور فشار خون جیسے نقصانات کا سامنا ہوا۔ بارش بھی آندھی سے منتشر ہوگئی جس سے بڑے پیمانے پر نقصان ہوا۔
اب تک، ایٹم بم سے بچ جانے والے بہت سے افراد لیوکیمیا، کینسر اور تابکاری سے متعلق دیگر بیماریوں میں مبتلا ہیں جو آنے والی نسلوں کو متاثر کرتے ہیں۔
ایٹم بم دھماکوں سے متاثر ہونے والے واحد ملک کے طور پر، ہم جاپانی مزدور یونینوں کا پختہ یقین ہے کہ اس طرح کا سانحہ کبھی نہیں دہرایا جانا چاہیے۔ لہذا، ہر سال، ینگو ، قومی مرکز، اور فوڈ رینگو، صنعتی فیڈریشن، ہیروشیما اور ناگاساکی میں امن کے اقدامات اور تعلیم کا انعقاد کرتے ہیں۔
اس تقریب کا مقصد ان لوگوں کی کہانیاں سننا ہے جو جانتے ہیں کہ ان دنوں جینا کیسا تھا اور جوہری ہتھیاروں کے خوف کو سمجھنا اور ساتھ ہی ساتھ امن کی قیمت کا احساس پیدا کرنا بھی ہے۔
وہ جو اس سانحہےکے بارے میں جانتے تھے وہ بوڑھے ہو گئے اور ہر سال وہ کم ہوتے جا رہے ہیں۔ اس صورتحال کی وجہ سے ہمیں ۷۸ سال پہلے کے واقعات کو مٹنے نہیں دینا چاہیے بلکہ انہیں اگلی نسلوں تک پہنچانا چاہیے۔
ہم جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے ۱۰ ملین دستخط” جیسے اقدامات میں بھی شامل رہے ہیں اور نیشنل سینٹر اور دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر”جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) ” ری ویو کانفرنس کی طرف بڑھتے ہوے ۔
ہم جوہری ہتھیاروں کی وجہ سے ہونے والے ایٹم بم دھماکوں کے المناک تجربے کے بارے میں عالمی برادری سے وسیع پیمانے پر اپیل کرتے رہیں گے اور “جوہری ہتھیاروں کے خاتمے” کے لیے کوششوں کو فروغ دیں گے۔
!آخر میں، میں کانگریس سے کہنا چاہوں گا، “اب ہیروشیما نہیں، مزید ناگاساکی نہیں!اب بس